ہم نے اپنے ذہن کے Google پر ’’مظفر حنفی کے اشعار‘‘ سرچ کیے تو فوری طور جو شعری صورتیں سامنے آئیں وہ یوں ہیں۔
مِنبر پَہ جیسے شیخ نہیں کوتوال ہو
یوں ہے کہ خانقاہ کچہری لگی مجھے
٭
میں گنہگار اور اَن گنت پارسا چار جانب سے یلغار کرتے ہوئے
جیسے شب خون میں بوکھلا کر اْٹھیں لوگ تلوار تلوار کرتے ہوئے
٭…٭…٭
مشورہ پاگل ہوائوں سے بھی کرنا چاہیے
عقل مندو! ریت کی دیوار یوں اُٹھتی نہیں
٭…٭…٭
کوئی دِیوار سلامت نہ رہے گی صاحب!
پا بہ زنجیر ہوائوں کو نہ گھر میں رکھیے
٭…٭…٭
سورج زیادہ دور نہیں ہاتھ تو بڑھا
محشر کے انتظار میں بینائی جائے گی
٭…٭…٭
خوشبوئیں سر پیٹ رہی ہیں
کھڑکی کھولو کھڑکی کھولو
٭…٭…٭
جی ہاں یہی خاکسار مٹّی
ٹھکرائو تو آسمان پر جائے
٭…٭…٭
سچ ہے کہ ابھی عمر پڑی ہے مجھ کو
دھن زود نویسی کی برُی ہے مجھ کو
ڈرتا ہوں قلم کو بھی مرے چاٹ نہ جائے
احساس کی دیمک جو لگی ہے مجھ کو
٭…٭…٭