حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں مقدور ہو تو ساتھ رکھوں نوحہ گر کو میں چھوڑا نہ رشک نے کہ ترے گھر کا نام لوں ہر اک سے پوچھتا ہوں کہ جاؤں کدھر کو میں جانا مزید پڑھیں
نقش فریادی ہے کس کی شوخی تحریر کا کاغذی ہے پیرہن ہر پیکر تصویر کا کاو کاو سخت جانی ہائے تنہائی نہ پوچھ صبح کرنا شام کا لانا ہے جوئے شیر کا جذبۂ بے اختیار شوق دیکھا چاہئے سینۂ شمشیر مزید پڑھیں
”شاعری عطیہ خداوندی ہے۔“ ”شعر دل سے اٹھتا ہے اور دل میں تروتازہ ہوجاتا ہے۔ شعر کو سن کر دل جھومتا ہے اور روح وجد کرتی ہے۔“ روح کو تڑپانا اور قلب کو گرمانا شاعری کی جادو گری ہے۔ (خواجہ مزید پڑھیں
زندگی سے تھکا ہوا انسان در بدر ہے گرا ہوا انسان قہقہوں کا ہجوم ہے دنیا اور تماشا بنا ہوا انسان دشمنوں میں سکوں سے رہتا ہے دوستوں کا ڈسا ہوا انسان وصل کے خواب دیکھتا ہے بہت ہجر میں مزید پڑھیں
ہوائیں کتنی بھی برگشتہ کیوں نہ ہوں ہم جشنِ چراغاں ضرور مناتے ہیں، شکیل صبرحدی خرم عباسی۔منامہ یہ بات بڑی دلچسپ ہے کہ اردو شاعری نے مشاعرے کی روایت اور مشاعرے کی روایت نے اردو شاعری کو پروان چڑھایا۔ مشاعرے مزید پڑھیں
ہم خموشی کو ہاں سمجھتے ہیں سب ہمیں خوش گماں سمجھتے ہیں خوش گمانی میں طاق ہیں ہم تو اور وہ بد گماں سمجھتے ہیں گو حقیقت میں بات کچھ بھی نہیں یہ مگر سب کہاں سمجھتے ہیں آئینہ ہم مزید پڑھیں
ایسی کس میں ہے ادا ہے ہی نہیں کوئی ویسا دل رُبا ہے ہی نہیں میرے جیسے لاکھ ہیں اُس پر نثار اُس کے جیسا دوسرا ہے ہی نہیں میرے گھر میں کیسے ہو گی روشنی میرے گھر میں تو مزید پڑھیں