سبھی کا دھوپ سے بچنے کو سر نہیں ہوتا ہر آدمی کے مقدرمیں گھر نہیں ہوتا کبھی لہو سے بھی تاریخ لکھنی پڑتی ہے ہر ایک معرکہ باتوں سے سر نہیں ہوتا میں اس کی آنکھ کا آنسو نہ بن مزید پڑھیں
اْصولوں پرجہاں آنچ آئے ٹکرانا ضروری ہے جو زندہ ہو تو پھر زندہ نظر آنا ضروری ہے نئی عمروں کی خودمختاریوں کو کون سمجھائے کہاں سے بچ کے چلنا ہے، کہاں جانا ضروری ہے تھکے ہارے پرندے جب بسیرے کے مزید پڑھیں
رات مجرم تھی دامن بچا لے گئی دن گواہوں کی صف میں کھڑا رہ گیا ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو کہ میں زمین کے رشتوں سے کٹ گیا یارو وہ بے خیال مسافر، میں راستہ یارو کہاں مزید پڑھیں
ہم نے اپنے ذہن کے Google پر ’’مظفر حنفی کے اشعار‘‘ سرچ کیے تو فوری طور جو شعری صورتیں سامنے آئیں وہ یوں ہیں۔ مِنبر پَہ جیسے شیخ نہیں کوتوال ہو یوں ہے کہ خانقاہ کچہری لگی مجھے ٭ میں مزید پڑھیں
خدا نے لاج رکھی میری بے نوائی کی بجھا چراغ تو جگنو نے رہنمائی کی ترے خیال نے تسخیر کر لیا ہے مجھے یہ قید بھی ہے بشارت بھی ہے رہائی کی قریب آ نہ سکی کوئی بے وضو خواہش مزید پڑھیں
ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئی آج پھر یاد محبت کی کہانی آئی آج پھر نیند کو آنکھوں سے بچھڑتے دیکھا آج پھر یاد کوئی چوٹ پرانی آئی مدتوں بعد چلا ان پہ ہمارا جادو مدتوں بعد ہمیں بات مزید پڑھیں
سلسلہ ختم ہوا جلنے جلانے والا اب کوئی خواب نہیں نیند اڑانے والا یہ وہ صحرا ہے سجھائے نہ اگر تو رستہ خاک ہو جائے یہاں خاک اڑانے والا کیا کرے آنکھ جو پتھرانے کی خواہش نہ کرے خواب ہو مزید پڑھیں
ہجر تنہائی کے لمحوں میں بہت بولتا ہے رنگ اس کا کئی رنگوں میں بہت بولتا ہے میں اسے چپ کے حوالے سے بھی کیسے لکھوں وہ تو ایسا ہے کہ حرفوں میں بہت بولتا ہے ایک لو ہے کہ مزید پڑھیں
الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا دیکھا اس بیماری دل نے آخر کام تمام کیا عہد جوانی رو رو کاٹا پیری میں لیں آنکھیں موند یعنی رات بہت تھے جاگے صبح ہوئی آرام کیا حرف مزید پڑھیں
تو ابھی رہ گزر میں ہے قیدِ مقام سے گزر مصر و حجاز سے گزر پارس و شام سے گزر جس کا عمل ہے بے غرض اس کی جزا کچھ اور ہے حور و خیام سے گزر بادہ و جام مزید پڑھیں