زندگی سے تھکا ہوا انسان
در بدر ہے گرا ہوا انسان
قہقہوں کا ہجوم ہے دنیا
اور تماشا بنا ہوا انسان
دشمنوں میں سکوں سے رہتا ہے
دوستوں کا ڈسا ہوا انسان
وصل کے خواب دیکھتا ہے بہت
ہجر میں جاگتا ہوا انسان
زندگانی ہے روشنی کی طرح
اک دیا ہے بجھا ہوا انسان
زندگی سے تھکا ہوا انسان
در بدر ہے گرا ہوا انسان
قہقہوں کا ہجوم ہے دنیا
اور تماشا بنا ہوا انسان
دشمنوں میں سکوں سے رہتا ہے
دوستوں کا ڈسا ہوا انسان
وصل کے خواب دیکھتا ہے بہت
ہجر میں جاگتا ہوا انسان
زندگانی ہے روشنی کی طرح
اک دیا ہے بجھا ہوا انسان