الہ آباد یونیورسٹی میں، مجلس فخر بحرین برائے فروغ اردواورآئیڈیا کمیونیکیشن دہلی کے زیر اہتمام سمینار ’’پنڈت برج نرائن چکبست حیات وخدمات‘‘
الہ آباد یونیورسٹی کے سینیٹ ہال میں ’’پنڈت برج نرائن چکبست حیات وخدمات‘‘ پر ایک بین الاقوامی سیمینارمنعقد کیا گیا، جسٹس بھارتی سپرو صاحبہ نے کہا کہ چکبست کی نظموں سے ہمیں انسانیت کا دکھ محسوس ہوتا ہے۔ ہمیں ان سے یہ درس ملتا ہے کہ ہم انسانیت کو ہی مذہب سمجھیں۔ پنڈت برج نرائن چکبست ماضی، حال اورمستقبل کے شاعر تھے۔
خطبہ صدارت پیش کرتے ہوئے الہ آباد یونیورسٹی کے وائس چانسلر محترم پروفیسر رتن لال ہنگو نے زبان اور ادب کی اہمیت پر زور دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اردو اور ہندی اب عا لمی زبانیں بن چکی ہیں۔ خطبہ استقبالیہ میں، محترم پروفیسر علی احمد فاطمی نے فرمایا، کہ پنڈت برج نرائن چکبست کی شاعری ایک محب وطن کی شاعری ہے اور اتحاد کی تعلیم دیتی ہے۔ آصف اعظمی نے چکبست کو ماضی، حال اور مستقبل کا شاعر کہا۔
مجلس فخرِ بحرین کے بانی جناب شکیل احمد صبرحدی نے چکبست کو انسانی اقدار کے شاعر کے طور پر بیان کیا۔ ڈاکٹر فاضل ہاشمی نے چکبست کی نظم رامائن کا ایک منظر پیش کیا۔
بین الاقوامی سیمینار کے دوسرے دن محترم شاہد الرحمن فاروقی اور محترم پروفیسر راجندر کمار نے کہا کہ چکبست نے اردو ادب میں زبان کی خوبصورتی سے استعمال کیا ہے۔ آپ نے مزید کہا کہ بہت حساس اور اردو کے ایک عظیم شاعر پنڈت برج نرائن چکبست پر سمینار قابل تحسین عمل ہے۔
چکبست نے اپنی تخلیقات کے ذریعہ صرف تحریک آزادی کو ہی مضبوط نہیں کیا بلکہ سماجی اور تعلیمی تحاریک میں بھی سرگرم رہے۔ پروفیسر احمد مہفز نے چکبست پر روشنی ڈالی۔ اختتامی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے، اردو ادب کے مشہور نقاد اور محقق محترم شمس الرحمان فاروقی نے کہا کہ چکبست نے طویل عرصہ پہلے آزاد ملک کا خواب دیکھ لیا تھا۔ ان کی شاعری کی تعریف کی، آپ نے یہ بھی فرمایا کہ چکبست نے اردو ادب میں بدلتی ہوئی زبان کو بہت خوبصورتی سے استعمال کیا۔
اختتامی سیشن کے آخر میں، الہ آباد یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر رتن لال ہانگلو نے کہا کہ چکبست اردو میں، نئے اور کلاسیکی شاعری کا سنگم ہیں، جس سے ایک نئے دور کا آغاز ہوتا ہے۔ تحقیقی مقالاجات پیش کرنے والوں میں، ڈاکٹر شاہنواز فیاض، ڈاکٹر رضا حیدر، ڈاکٹر قاسم امام، ڈاکٹر مشتاق نوری، پروفیسر راحت ابرار، پروفیسر شہپر رسول، پروفیسر انور پاشا، پروفیسر علی احمد فاطمی، ڈاکٹر محمد اختر، ڈاکٹر عمیر منظر اور ڈاکٹر نفیسہ بانو شامل ہیں، جنہوں نے اپنے مقالاجات میں چکبست کے حیات و خدمات پر روشنی ڈالی۔ اس سمینار میں، محترم مظفر آودالی، محترم عزیز نبیل، محتر اشرف علی بیگ، پروفیسر ہرش کمار، ڈاکٹر سوریا نارائن، ڈاکٹر فخر الکریم اور پروفیسر نوشابہ سردار نے خصوصی شرکت فرمائی۔
یہ سمینار الہ آباد یونیورسٹی کی مرکزی ثقافتی کمیٹی، مجلس فخر بحرین برائے فروغ اردو اور آئیڈیا کمیونیکیشن دہلی کے تحت منعقد کیا گیا۔
Load/Hide Comments